آزاد کشمیر بھر احتجاج،10 اگست کی ڈیڈ لائن دے دی گئی

راولاکوٹ،پانیولہ، (دھرتی نیوز،نامہ نگاران) آزاد کشمیر بھر کے دیگر اضلاع کی طرح راولاکوٹ میں بھی تاریخ ساز احتجاج کیا گیا۔احتجاج کی یہ کال راولاکوٹ انجمن تاجران اور سول سوسائٹی نے مل کر دے رکھی تھی،طے شدہ شیڈول کے مطابق دن 12 بجے کے بعد چند گھنٹوں کے لیے شٹڑداون رہا۔راولاکوٹ کے مضافاتی علاقوں سے ٹولیوں کی صورت میں جلوس راولاکوٹ شہر پہنچے جہاں سے ایک بجے کے قریب سپلائی بازار سے جلوس کا آغاز ہوا بعد ازاں دیگر علاقوں،پاچھیوٹ،علی سوجل،بنجوسہ اور دیگر علاقوں سے آنے والے جلوس اس میں شامل ہوتے گے،اس طرح ہزاروں افراد پر مشتمل اس جلوس میں شامل شرکاء حکومت اور مہنگائی کے خلاف نعرے نازی کرتے رہے۔احتجاجی ریلی نے شہر کا چکر لگایا جس کے دوران کاروبار بند رہا جبکہ ٹریفک بھی جام ہو کر رہ گئی۔بعدازاں شہر کے وسط میں ایک جلسہ منعقد کیا گیا جس میں یہ اعلان کیا گیا کہ قبل ازیں جو سپلائی بازار میں دھرنا دیا گیا تھا اس کی جگہ تبدیل کی جاری ہے اب یہ دھرنا احاطہ عدالت کے قریب دیا جائے گا جو دس اگست تک جاری رہے گا۔دس اگست تک اگر یہ مسائل جن میں بجلی کے بلا ت میں اضافہ اور آٹے کی قیمتوں میں مزید کمی شامل ہیں پورے نہ کیے گے تو گیارہ اگست سے فیصلہ کن مرحلہ شروع کیا جائے گا جس سے متعلق اعلان ایک پہلے کیا جائے گا۔جلسے سے یہ بھی اعلان کیا گیا بجلی کی بلات اس وقت تک جمع نہیں کروائے جائیں گے جب تک ٹیرف میں تبدیلی نہیں کی جاتی۔اب اس دھرنے میں بعض سیاسی جماعتیں بھی شامل ہو گئی ہیں۔واضع رہے کہ باقی اضلاع کے برعکس راولاکوٹ میں ان عوامی مسائل کو لے کر پہلے ہی 85دنوں سے راولاکوٹ انجمن تاجران اور سول سوسائٹی نے مل کر احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔اس پلیٹ فارم سے جمعرات کو ہونے والے احتجاج کو کامیاب کروانے کے لیے گذشتہ کئی دنوں سے تشہیر کی جا رہی تھی۔پانیولہ سے نامہ نگار کے مطابق آٹے کی قیمتوں میں اضافے اور بجلی بلوں میں ٹیکسز کے خلاف آزادکشمیر بھر کی طرح پانیولہ میں بھی شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام رہا سابق وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے بھی پر امن عوامی احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت آزادکشمیر عوامی مسائل پر توجہ دے کر انہیں درپیش مشکلات کا ازالہ کرے جو جو مطالبات بھی پورے کئے جانے ممکن ہوں انہیں پورا کیا جائے حکمران اخبارات ملازمین اور عوام کے خلاف کاروائیوں کے بجائے اپنے امور درست کرے پانیولہ کے ساتھ ساتھ جنڈاٹھی بنگوئیں جنڈالہ داتوٹ بیڑیں زیارت بازار پاڑاٹی پاک گلی جھولاناڑہ کراچی ٹنگی سمیت تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند رہے اور حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا گیا کہ آٹے پر سبسڈی بحال کرتے ہوئے آزادکشمیر کو بجلی بلات میں لگائے گئے ٹیکسوں سے مستثنی قرار دیا جائے کیونکہ آزادکشمیر سے پن بجلی پیدا ہوتی ہے جس سے پہلے آزادکشمیر کی ضرورت پوری کی جاکر بعد میں اسے نیشنل گرڈ میں ڈالا جائے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں