امپاورنگ ویمن لیڈرز کانفرنس کا انعقاد،ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل سمیت دیگر کی شرکت

امپاورنگ ویمن لیڈرز کانفرنس کا انعقاد،ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل سمیت دیگر کی شرکت
مظفرآباد (دھرتی نیوز) جامعہ کشمیر کی سابق رجسٹرار،ریاست کی نامورماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل نے امریکی مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کالج آف ایجوکیشن کے زیر اہتمام منعقدہ امپاورنگ ویمن لیڈرز کانفرنس2023 کے دوران آزاد جموں و کشمیر کے سرکاری شعبے میں قائم کالجوں کے پرنسپلوں کی صلاحیت سازی کی ضروریات کی نشاندہی اور تعلیم کے مجموعی معیار کو بڑھانے کے لیے ان کی قائدانہ صلاحیتوں اور قابلیت کو فروغ دینے کا ایک منصوبہ پیش کیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد تعلیمی اداروں کے سربراہان کے استعدادکار میں اضافے سمیت مستقبل کے چیلنجز کو مدنظررکھتے ہوئے تعلیمی میدان میں اعلیٰ تربیت یافتہ قیادت کو تیار کرنا ہے۔اسلام آباد میں منعقدہ کانفرنس میں ملک کی مختلف جامعات سے منسلک اعلیٰ عہدوں پر فائز خواتین ماہرین تعلیم سمیت امریکہ کی مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروگرام لیڈز اور رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ہفتہ بھر جاری رہنے والے اس سربراہی اجلاس کا آغاز تنقیدی عکاسی اور خواتین کی قیادت اور قیادت کی ترقی کے لیے دستیاب وسائل،مسائل،مواقعوں اور خطرات کے جائزے کے تجزیہ سے ہوا بعد ازاں لیڈرشپ پروگرام کے اثرات،نتائج اورکامیابی کے مختلف پہلوؤں پر مباحثوں کا سلسلہ جاری رہا۔وویمن لیڈرشپ سمٹ کی سب سے قابل ذکر خصوصیات میں سے ایک متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والی 26 سینئر یونیورسٹی خواتین لیڈروں کے انکوائری پروجیکٹس کی نمائش تھی۔ ان لیڈروں نے امریکہ کی مشی گن سٹیٹ یونیورسٹی میں اپنے دور میں انکوائری پروجیکٹ شروع کیے تھے۔ ان منصوبوں کی نمائش ایک گیلری واک کے ذریعے کی گئی جسے حاضرین نے بے حد سراہا۔کانفرنس کے دوران جن موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے ان میں کامیابی کی کہانیاں اور ان کے کام کے اثرات، رہنمائی کے پروگراموں کو نافذ کرنے کی حکمت عملی، نیٹ ورک کو برقرار رکھنا، اور خواتین کو بااختیار بنانے کے طریقے شامل ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل کے منصوبے میں آزادجموں وکشمیر میں تعلیم کے شعبے کودرپیش مسائل پر توجہ دی گئی اور موثر تعلیمی قیادت کی عدم موجودگی پرروشنی ڈالی گئی۔اس منصوبے کا مقصدریاست کے سرکاری شعبہ میں قائم کالجز کے پرنسپلوں کی صلاحیت سازی کی ضروریات کی نشاندہی کرنا اور تعلیم کے مجموعی معیار کو بڑھانے کے لیے ان کی قائدانہ صلاحیتوں اور قابلیت کو فروغ دینا تھا۔کانفرنس کے دوران اپنے منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عائشہ سہیل نے جامعات کے انتظامی سربراہان اور پبلک سیکٹر کالجوں کے پرنسپلوں کے لیے صلاحیت سازی کی قیادت کے پروگرام کو نافذ کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تعلیم کے میدان میں عصری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعلیمی رہنماؤں کے لیے نیٹ ورکنگ کے بڑے پلیٹ فارمز کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔وویمن لیڈرشپ کا یہ دو سالہ پروگرام امریکی محکمہ خارجہ اور پاکستان میں امریکی سفارت خانے کی مالی معاونت کے ذریعے ممکن ہوا۔ ڈاکٹر عائشہ سہیل نے اس اپنے منصوبے کے لیے مالی وسائل اور معاونت فراہم کرنے پر جامعہ کشمیر اور وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر محمد کلیم عباسی کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے اس اہم پروگرام کے شروع کرنے پر امریکہ کی مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی،امریکی محکمہ خارجہ اور پاکستان میں امریکی سفارت خانے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خواتین کی قیادت کی ترقی کے ذریعے تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کی جانب جامع اور غیر جانبدارانہ توجہ دینے کی فوری ضرورت کو حل کرنے کے لیے ”امپاورنگ ویمن لیڈرز سمٹ” کوایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام نے خواتین کی جامع قیادت کی ترقی کی اہمیت کو مزید تقویت بخشی اور ایک زیادہ مضبوط اور وسیع نیٹ ورک کی بنیاد رکھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں