ایکشن کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس،احتجاج کا لائحہ عمل طے

مظفرآباد(دھرتی نیوز ) آزاد کشمیر کے صدر مقام مظفرآباد میں آزاد کشمیر کے تمام اضلاع کی عوامی ایکشن کمیٹیز جن میں تاجران کی تنظیمیں ،ٹریڈ یونینز اور کچھ سیاسی جماعتوں کے نمائندگان شامل ہیں کا مشترکہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے اور تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے مشاورت کی گئی اور باہمی اتفاق سے فیصلہ جات کیے گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹرز میں دھرنے جاری رہیں گے اور جہاں نہیں لگے ہوئے وہاں دھرنے دئیے جائیں گے۔مطالبات کی منظوری تک بجلی کے بلوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا اور بل جمع نہیں کروائے جائیں گے۔تمام اضلاع اور تحصیل صدر مقامات پر پریس کلبوں کے سامنے علامتی احتجاج کیا جائے گا۔
محلہ، وارڈ، یونین کونسل، تحصیل اور ضلعی کی سطح پر عوامی کمیٹیاں بنا کر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو تحریک میں شامل کیا جائے گا۔ یہ کمیٹیاں عوام کو بل جمع نہ کروانے کی ترغیب دینگی اور کنکشن کٹنےپر ہر شہری کو تحفظ فراہم کریں گی دیہی،یونین کونسل اور تحصیل سطح پر جلسے منعقد کئے جائیں گے، اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو موبلائز کیا جائے گا۔دس اضلاع میں ایک روز مشعل بردار ریلیاں منعقد کی جائیں گی۔مطالبات نہ مانے جانے کی صورت میں اگلے مرحلے میں حکومتی اوقات کار کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں غیر معینہ مدت تک صبح پانچ بجے سے دن دو بجے تک ہرطرح کی تجارتی اور سفری سرگرمیاں بند کر دی جائیں گی۔ دن دو بجے سے رات بارہ بجے تک شہر کھولے جائیں گے اور ٹرانسپورٹ چلائی جائے گی۔
ہر دو صورتوں میں تحریک کو پرامن رکھا جائے گا اور عوام کو رضاکارانہ طور پر طے کردہ لائحہ عمل پر عملدرآمد کےلئے قائل کیا جائے گا۔خواتین کی احتجاجی تحریک میں متحرک شمولیت کو یقینی بنانے کےلئے اقدامات کئے جائیں گے اور انہیں سپیس فراہم کی جائے گی۔تمام شہری اور ان کے نظریات تحریک کےلئے مقدم ہونگے۔ کسی قسم کا اختلافی نعرہ نہیں لگایا جائے گا۔ تقاریر، انٹرویوز اور ہر طرح کی تحریک سے متعلق گفتگو کو چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کے گرد مرکوز رکھا جائے گا۔ تحریک میں شامل کوئی بھی فرد تنہاء کسی حکومتی شخصیت سے مذاکرات نہیں کرے گا، صرف مقرر کردہ کمیٹی کو ہی مذاکرات کا اختیار ہوگا۔ مطالبات کی منظوری تک تحریک کو ہرصورت میں جاری رکھا جائے گا۔ تنہاء پرواز کرنے، چھپ کر مذاکرات کرنے، اختلافی نعروں اور گروہی اختلافات کو ہوا دینے والا فرد تحریک کا دشمن تصور کیا جائے گا۔اپنے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کےلئے پاکستان کے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے شہریوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور ٹریڈ یونین قیادتوں سے حمایت اور یکجہتی حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ریاستی جبر اور تشدد کے ذریعے تحریک کو کچلنے کی کوشش کی گئی تو پورے آزاد کشمیر میں بھرپور ردعمل کا مظاہرہ کیا جائے گا ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں