راولاکوٹ، قتل کے ملزم کو سزائے موت،03 کو عمر قید کی سزا

راولاکوٹ (دھرتی نیوز )ایڈیشنل سیشن جج راولاکوٹ کی عدالت نے تین سال قبل قتل ہونے والے ایک نوجوان کے مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے ایک ملزم کو سزائے موت تین ملزمان کو عمر قید کی سزا جبکہ ایک مجرم کو دس سال قید کی سزا سنائی دی ہے ۔ پانچ مجرمان کو بحساب برابر 20لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ، مجرمان جرمانہ کی رقم مقتول کے شرعی ورثاءکو ادا کریں گے بصورت عدم ادائیگی مزید دو دو سال قید کی سزا کاٹنی پڑے گی ۔ قتل کا یہ واقعہ ستمبر 2020ءکو پیش آیا تھا ۔ مقتول کے بھائی محمد الطاف خان ولد محمد اشرف خان نے مقامی تھانہ میں درخواست دی تھی کہ اس کا بھائی محمد اشفاق سپلائی بازار راولاکوٹ میں کریانہ کی دوکان کرتا تھا 5ستمبر 2020 ءکو سائل کا بھائی دوکان بند کر کے موٹر سائیکل پر گھر جا رہا تھا کہ رات 9 بجے سائل کے بھائی محمد اشفاق کو انیاری بائی پاس موڑ پر تین نقاب پوش افراد جو کالے کپڑوں میں ملبوس تھے سائل کے بھائی کو موٹرسائیکل پر روک کر بھائی کو موٹر سائیکل سے اتارا اور پھر گولی مار کر زخمی کر دیا بعد ازاں ملزمان شہر کی طرف بھاگ گئے تھے ۔ اس مقدمہ کی تفتیش اس وقت کے ایس ایچ او راجہ پرویز حمید نے کی جس نے مختلف طریقوں سے ملزمان کو ٹریس کر کے گرفتار کیا اور تفتیش کے بعد چالان عدالت میں پیش کیا ۔ مستغیث مقدمہ کی طرف سے عدالت نے راجہ اعجاز ایڈووکیٹ اور ان کی معاون نوشین ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ ملزم ثاقب مجید کی طرف سے سردارجاوید نازایڈووکیٹ اور دیگر ملزمان کی طرف سے سردار نصیب آزاد ایڈووکیٹ پیش ہوئے مقدمہ کی سماعت راجہ محمد یوسف ہارون ایڈیشنل سیشن جج اور محمد صفی اللہ ایڈیشنل ضلع قاضی نے کی جنہوں نے یہ فیصلہ سنایا سزا پانے والے ملزمان میں ثاقب مجید پہلے سے ہی زیر حراست تھا جسے عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ زکی عارف کو عدالت سے گرفتار کر لیا گیا ، دیگر تین ملزمان آصف ولد دل محمد ، سہیل رشید اور نعمان آصف جو عدالت میں موجود تھے لیکن فیصلہ سنائے جانے سے کچھ دیر پہلے رو پوش ہو گئے جن کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔ یہ واقعہ پیش آنے کے بعد علاقے میں سخت حوف و ہراس پایا جاتا تھا اور اس وقت تاجران کی طرف سے یہ زور دیا جا رہا تھا کہ اس مقدمہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے بعد جلد از جلد ملزمان کو سزا دی جائے ۔ عوامی حلقوں نے اس عدالتی فیصلے کو سراہا ہے ۔ 

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں