راولاکوٹ۔۔۔سرکاری ملازمین نے 23 اگست سے ہڑتال کا اعلان کر دیا

راولاکوٹ( دھرتی نیوز )سرکاری ملازمین کی گریڈ ایک سے اوپر جملہ گریڈ تک کے ملازمین کی تنظیموں نے اپنے مطالبات کے حق میں 23 اگست 2023 سے ریاست بھر میں “کام چھوڑ ہڑتال” کا اعلان کر دیا۔اس دن سے تمام ضلعی ہیڈکواٹرز پر پرامن احتجاج کیا جائے گا،ریاست بھر میں کوئی بھی ملازم دفتر میں کام نہیں کرے گا تا ہم ایمرجنسی سروسز جاری رہیں گی۔یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک جملہ مطالبات پورے نہیں ہو جاتے۔اس بات کا اعلان مختلف ملازمین تنظیموں کے مرکزی، ڈویژنل اور ضلعی عہدیداران نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس کرنے والوں میں ڈاکٹر محمد واجد خان(مرکزی صدر پی ایم اے آزادکشمیر)،انجنیئر محمد زبیر ایوب ( مرکزی صدر انجنیئرنگ ایسوسی ایشن آزادکشمیر)،تاسف شاہین (مرکزی صدر اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن آزادکشمیر )،ڈاکٹر ندیم خان (صدرپی ایم اے پونچھ)، نصیر گردیزی (صدر ریونیوایسوسی ایشن آزادکشمیر)، آصف حنیف (صدر ایپکا پونچھ)، افتخار خان (صدرپی ڈیبلیوڈی ورکرزیونین)،رفاقت خان (ایمپلائزہیلتھ ورکرز)، محمد نعیم خان (ڈویژنل صدر ٹیچرزایسوسی ایشن)، شامل تھے۔سرکاری ملازمین تنظیموں کے نمائندگان نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کا دس اگست کو مظفرآباد میں اجلاس ہوا تھا جس میں بعض فیصلے ہوئے تھے۔یہ پریس کانفرنس اسی کا ایک تسلسل ہے۔پاکستان عالمی سطح پر مرتب کی گئی اس دستاویز پر دستخط کر چکا ہے جس کے تحت ہر شہری کو بنیادی انسانی حقوق دیئے جاتے ہیں۔ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت نے قبل ازیں ایک متنازعہ ایکٹ نافذ کیا جس کے تحت ملازمین کی تنظیموں کو سخت شرائط کے تحت دوبارہ رجسٹریشن کروانی پڑی۔اس ایکٹ میں ایک ریلف یہ تھی کہ ملازمین اپنے حق کے لیے کسی بااختیار شخص کو خط لکھ سکتے تھے یا عدالت میں جا سکتے تھے لیکن موجودہ حکومت نے ایک متنازعہ آرڈیننس 2023 جاری کیا جس کے تحت ہم پر زبان بندی کی پابندی عائد کر دی گئی۔اب ہمارا عدالت میں جانے کا راستہ بھی روک لیا گیا۔ اب ملازمیں اپنے حق کے حصول کے لیے نہ حکومت سے بات کر سکتے نہ عدالت میں جا سکتے ہیں۔ہمارے جو بنیادی مطالبات ہیں ان میں آزاد جموں و کشمیر ایمپلائز سروس ایسوسی ایشن (رجسٹریشن اینڈ ریگولیشن) ایکٹ 2016 میں ترمیم کرنا، اس حوالے سے حالیہ جاری کیے گے آرڈیننس کو فی الفور واپس لینا ،ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن فوری طور پر جاری کرنا شامل ہے۔مطالبات میں ملازمین کو مساوی مراعات دینے کا بھی مطالبہ بھی شامل ہے۔ملازمین تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ تالا بند ہڑتال نہیں کریں گے صرف اپنا کام چھوڑیں گے۔حکومت پر واضح کیا گیا کہ 23 اگست سے ریاست میں کوئی کام نہیں ہو گا صرف ایمرجنسی کھلی رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملازمین کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے کیے جارے ہیں اور آئندہ بھی کیے جائیں گے ،ہماری فہرستیں مرتب ہوں گی لیکن ہم مشترکہ جدوجہد کریں گے۔کسی ملازم کے خلاف کارروائی کی گئی تو سب تنظیمیں مشترکہ لائحہ عمل دیں گے،وزیراعظم امریکی صدر کی بجائے ریاست کا وزیراعظم بن کر نظام چلائیں۔نمائندگان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ملازمین کی بات سنیں اور مسائل حل کریں ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں