سردار تنویر الیاس کے دبنک فیصلے، بلدیاتی انتخابات کا ایک سال مکمل

اسلام آباد (دھرتی نیوز)بلدیاتی انتخابات کا ایک سال مکمل، سابق وزیراعظم و صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان آزا دکشمیر میں 31 سال بعد بلدیاتی انتخا ب کا انعقاد کروا کر تاریخ میں نام رقم کروانے میں کامیاب، آزاد کشمیر کی سیاسی اشرافیہ نے 31 سال تک بنیادی جمہوری عوامی حقوق سلب کیے رکھے اور مقامی حکومتوں کے انتخاب نہ کروا کر جمہوری نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، سردار تنویر الیاس خان نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد اپنی کابینہ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی مخالفت اور وفاقی حکومت کی جانب سے سکیورٹی فورسز کی عدم فراہمی کے باوجود عام آدمی کو اس کا حق دلانے کے لیے ڈٹ کر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن بنایا جس کے نتیجے میں آزا دکشمیر میں نچلی سطح سے تعلیم یافتہ نوجوان اور باصلاحیت سیاسی قیادت کو ابھرنے کا موقع ملا۔ آزاد کشمیر میں طویل عرصہ تک بلدیاتی انتخابات نہ ہونے کے باعث مخصوص خاندانوں اور اشرافیہ کی بالادستی قائم ہو گئی تھی یہی وجہ تھی کہ سیاسی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے اشرافیہ نے بلدیاتی انتخابات کے خلاف رکاوٹیں حائل کیں، سردار تنویر الیاس خان کی جانب سے تمام تر دباؤ مسترد کیے جانے کے بعد انتہائی پرامن اور شفاف بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن ہوا جو بعد ازاں سردار تنویر الیاس خان اور ان کی حکومت کے خلاف سازشوں کی بنیاد بنا۔ سردار تنویر الیاس خان کے بعد ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر آنے والی حکومت نے سیاسی اشرافیہ کے ہاتھوں بلیک میل ہو کر بلدیاتی اداروں اور منتخب بلدیاتی نمائندگان کو اختیارات اور ترقیاتی فنڈز دینے سے گریز کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ آزاد کشمیر کی سیاسی اشرافیہ نوجوان اور تعلیم یافتہ نئی سیاسی قیادت سے خوفزدہ ہے۔ سردار تنویر الیاس خان نے آزا دکشمیر کی سیاست کا رخ متعین کر دیا اور مستقبل کے لیے تعلیم یافتہ و باشعور سیاسی قیادت کو میدان عمل میں آنے کا موقع دیا جس کے اثرات آئندہ عام انتخابات پر کھل کر سامنے آئیں گے، اپنوں اور بیگانوں کی سازشوں کے باوجود عام آدمی کو بااختیار بنانے اور حکومتی اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کی خواہش اور کوشش نے سردار تنویر الیاس خان کو سیاسی تاریخ میں سنہری حروف کا باب بنا دیا ہے، آج تمام بلدیاتی ادارے اور ان کی نمائندگی کرنے والے منتخب ممبران سردار تنویر الیاس خان کے سیاسی ویژن اور سوچ و فکر کے معترف ہیں اور دلی طور پر ان کی سیاسی خدمات کا اعتراف کر رہے ہیں۔ آزاد کشمیر میں بلدیاتی اداروں کو فعال بنا کر ہی ترقی اور خوشحالی ممکن بنائی جا سکتی ہے جس کی راہ میں سیاسی قابض اشرافیہ رکاوٹ بنی ہوئی ہے، سردار تنویر الیاس خان کے بعد آزاد کشمیر میں پیدا ہونے والا سیاسی ماحول، عوامی رد عمل واضح کر رہا ہے کہ ان کا دور موجودہ حالات سے یکسر مختلف اور بہتر تھا۔ بلدیاتی انتخابات کے ذریعے سامنے آنے والی نوجوان نئی سیاسی قیادت اختیارات اور ترقیاتی فنڈز کے حصول کے لیے کوشاں ہے مگر حکمران اتحاد کسی صورت بلدیاتی نمائندگان کو بااختیار نہیں ہونے دے رہا، وقت نے ثابت کیا ہے کہ سردار تنویر الیاس خان آزاد کشمیر کے انتہائی زیرک، دور اندیش اور معاملہ فہم وزیراعظم تھے جنہوں نے اپنے ویژن کے ذریعے خطہ کے اندر نئی سیاسی جہت کی بنیاد رکھی، آنے والی نسلیں سردار تنویر الیاس خان کے جراتمندانہ اقدامات کو یاد رکھیں گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں