وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دے دیا گیا

گلگت (دھرتی نیوز)چیف کورٹ گلگت بلتستان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن جی بی اسمبلی غلام شہزاد آغا کی ایک درخواست پر پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دے دیا۔چیف کورٹ کے 3 ججز پر مشتمل بینچ نے مشترکہ فیصلہ سنایا۔بینچ میں جسٹس ملک عنایت الرحمٰن، جسٹس جوہر علی اور جسٹس مشتاق شامل تھے۔میڈیا کے مطابق خالد خورشید کے خلاف رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا نے چیف کورٹ میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت کیس دائر کر رکھا تھا۔خالد خورشید پر الزام تھا کہ انہوں نے برطانیہ کی بیلفورڈ یونیورسٹی سے منسوب قانون کی جعلی ڈگری ظاہر کی ہے۔بعدازاں خالد خورشید نے عدالت کے سامنے یونیورسٹی آف لندن کی ڈگری اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا اس ڈگری کے مساوی سرٹیفیکیٹ بھی پیش کیا تھا۔یہ دونوں دستاویزات تصدیقی عمل کے بعد جعلی قرار پائیں جس کی بنیاد پر عدالت نے خالد خورشید کو نااہل قرار دے دیا۔گلگت بلتستان بار کونسل نے پہلے ہی خالد خورشید کا وکالت کا لائسنس کیس کے فیصلے تک معطل کر رکھا تھا۔ 29مئی کو گلگت بلتستان کے چیف جج علی بیگ نے اس کیس کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دے کر اس مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا حکم دیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں