پلندری، نوجوان پر تشدد کر کے ویڈیو بناتے والوں کے خلاف مقدمہ درج

پلندری (دھرتی نیوز )پلندری میں ایک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنا کر اس کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والے ملزمان کے خلاف مقامی تھانے میں ایف آئی درج ہو گئی ہے اور پولیس نے تین افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہےجبکہ ایف آئی آر میں نامزد تینوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔سوسل میڈیا پر جاری بیان کی مطابق تشدّد کا نشانہ بننے والے نوجوان پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر جعلی فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے خواتین کو ہراساں کیا اور شہریوں کی تذلیل کی، جس کی بناء پر خواتین کے خاندان والوں نے اسے دھوکے سے بلا کر تشدد کا نشانہ بنایا ۔ملک طلعت نامی نوجوان کچھ عرصہ قبل جعلی فیس بک اکاؤنٹ استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار رہا ہے اور اس کے خلاف مقدمات پولیس کے پاس اور عدالت میں زیر کار ہیں-
مزکورہ نوجوان ہسپتال میں زیر علاج ہے تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے-پولیس کے مطابق سات سے آٹھ ملزمان نوجوان کو اغواء کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ اسے ننگا کر کے اس کے سر کے بال اور بھوئیں کاٹیں اور منہ کالا کیا- ملزمان اس دوران نوجوان کی ویڈیو بناتے رہے جو بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی-
پولیس کے مطابق ڈرائیور سمیت تین سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کی نشاندہی پر واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی تحویل میں لے لی گئی ہے، تاہم تینوں نامزد ملزمان فی الحال فرار ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر سدھنوتی ڈاکٹر عمر اعظم کے مطابق نالیاں کے رہائشی ملک طلعت محمود کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کی ایف آئ آر پلندری تھانہ میں درج کر دی گئی. سپرنٹنڈنٹ پولیس سدھنوتی عباس علی کی ہدایت پر پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کے لیے کام شروع کر دیا ہے. ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بہت جلد واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق کارروائی مکمل کرتے ہوئے جرم کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی. بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی. قانون سب کے لیے برابر ہے اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا پولیس اور انتظامیہ کی زمہ داری ہے جو وہ احسن طریقے سے نبھانا جانتے ہیں. پرامن علاقہ میں خوف و حراس پیدا کرنا اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں