یونان کی حکومت کا کشمیریوں کے لیے ویزے میں نرمی کا فیصلہ

اسلام آباد(دھرتی نیوز)پاکستان میں یونان کے سفیر کونسٹانٹینوس موٹس  کی وزیر حکومت و کھوئی رٹہ کوٹلی آزادکشمیر سے رکن اسمبلی ڈاکٹر نثار انصر ابدالی سے یونان کشتی حادثہ بارے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے. یونانی سفیر نےکشتی حادثے میں فوت شدگان خصوصا کوٹلی آزادکشمیر کے افراد کی موت پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ورثا اور پوری کشمیری قوم سے اظہار تعزیت کیا ہے. یونانی سفیر نے جانحق ہونے والوں کی میتوں کو فوری واپس پاکستان بھیجے جانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جو لوگ فوت ہوئے ان کو کوئی نعم البدل نہیں‌ ہو سکتا تاہم اب ہماری حکومت جو پالیسی بنا رہی ہے اس میں آزادکشمیر کے لوگوں کو ویزوں میں نرمی سمیت اسپیشل کوٹہ بھی دیا جائے گا. وزیر حکومت نثار انصر ابدالی نے یونانی سفیر کو کہا کہ ان اموات پر کھوئی رٹہ کا ہر گھرانہ گم کا شکار اور صدمے میں ہے ، ہم نے لواحقین اور گم شدہ افراد کے خاندانوں کے ڈی این اے کرا کے ایمبسی بھجوا دیئے ہیں اب یونانی حکومت ہمارے بھائیوں کی میتیں فوری واپس کرے، ڈاکٹر نثار انصر ابدالی نے کہا کہ اس حادثے کی وجوہات کو جاننا بھی بہت ضروری ہےتاکہ لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف کاروائی ممکن ہو سکے ، انہوں نے یونانی سفیر کو بتایا کہ ایسے ایجنٹس جو انسانی سمگلنگ میں ملوث ہیں ہماری حکومت ان کے خلاف کاروائی کر رہی ہے اور ہماری یہ توقع ہے کہ یونان کی حکومت انسانی سمگلنگ میں ملوث گروپوں کے خلاف کاروائی کرے گی. یونانی سفیر اور آزادکشمیر کے وزیر حکومت نے آزادکشمیر ، پاکستان اور یونان میں انسانی سمگلنگ بارے جامع اصلاحات کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئےانصاف، کارکردگی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ان قوانین پر نظر ثانی پر زور دیتے ہوئے ایک دوسرے کو یقین دلایا کہ اپنی حکومتوں سے ان امور پر موثر قانون سازی کرائی جائے گی تاکہ روزگار کے مواقع ضرور دیئے جائیں لیکن انسانی سمگلنگ کی مکمل روک تھام کی جا سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں